Produsert av Supervisuell Supervisuell

Hjelp! Barnet mitt hører ikke – Urdu


ہمیں ۲۰۱۷ میں  آنے والی ویڈیو» مدد کریں، میرے بچے کو سنائی نہیں دیتا «پر بہت اچھے جائزہ ملے اور ۲۰۲۲ میں اس کی دو ایپی سوڈز تیار کی۔میزبان  محمد یوصف حسن کے ساتھ ، ہم  کثیر لسانی کے بارے میں سوال کرتے ہیں، اور یہ بچے کو کس قسم کے فائدہ دیتا ہے، اور کم سننے والے بچوں کے والدین کے لئے کس قسم کے  وسائل موجود ہیں۔ محمد اپنی پرورش ، اور  اس کے خاندان کا اشاروں کی زبان کے ساتھ پہلی ملاقات جب وہ ناروے آئے۔

کسیر لسانی کے فوائد

کسیر لسانی ہونے کا کیا مطلب ہے اوریہ آپ کے بچے کو کس قسم کے فوائد دیتا ہے۔

اس ایپیسوڈ میں ہم محمد یوصف حسن سے ملیں گے جو اپنی کثیر لسانی پرورش کے بارے میں بتائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم حانے گرآم سیمونسین پروفیسر لسانیات میں ایمریٹس سے بھی انٹرویو کریں گے۔

 

یہ سماعت سے محروم ہونے والے بچوں کے والدین کے لئے سیریز      ”  مدد کریں، میرے بچے کو سنائ نہں دیتا”   کا حصہ ہے۔  ۲ قسطوں کا ۱ حصہ۔ ۲۰۲۱ میں تیار کیا گیا سوپر ویسول سے اور نورگیس دیوئے فوربند اور تائگن دوٹ این او کے تعاون سے، ستیفتیلسین دام کی امداد سے۔

زیادہ زبانیں ، مزید امکانات

سماعت سے محروم یا بہرے بچوں کے والدین کے لیے کیا وسائل ہیں؟ اور خود بچوں کے لیے کیا آفرز ہیں؟

اس ایپی سوڈ میں، محمد یوسف حسن اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ آپ کو اچھے وسائل اور پیشکشیں کہاں سے مل سکتی ہیں، اور خود بہرے اور سننے والے بچے کن چیزوں کے حقدار ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم “اشارے زبان کے لوگ” سیریز کے کلپس دیکھتے ہیں۔

یہ سماعت سے محروم ہونے والے بچوں کے والدین کے لئے سیریز      ”  مدد کریں، میرے بچے کو سنائ نہں دیتا”   کا حصہ ہے۔  ۲ قسطوں کا ۱ حصہ۔ ۲۰۲۱ میں تیار کیا گیا سوپر ویسول سے اور نورگیس دیوئے فوربند اور تائگن دوٹ این او کے تعاون سے، ستیفتیلسین دام کی امداد سے۔

بہرے اور کمزور سماعت رکھنے والے بچے جب بڑے ہو جاتے ہیں تو کیسے ہوتے ہیں

جن والدین کو پتہ چلتا ہے کہ ان کا بچہ بہرا ہے یا اس کی سماعت کمزور ہے تو انہیں شاید یہ تصوّر کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ مستقبل کیسا ہو گا۔ یہ دیکھنے سے فائدہ ہو سکتا ہے کہ بہرے لوگ بڑے ہو کر بالعموم باقی سب کی طرح ہی کامیاب رہتے ہیں۔ کیا آپ کے کسی واقف کو حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ ان کے بچے کی سماعت کمزور ہے؟ انہیں یہ فلم دکھائیں!

کمزور سماعت رکھنے والے بچوں کے حقوق

Marte Eidsand Kjørven قانون دان اور ایک کمزور سماعت رکھنے والی بچی کی ماں ہیں۔ یہاں وہ بارنے ہاگے کے قانون سیکشن19a اور سیکشن 19h کے بارے میں بتا رہی ہیں جن کا تعلق اشاروں کی زبان سیکھنے کے حق اور خصوصی تعلیمی مدد کے حق سے ہے۔ اپنے بچے کے حقوق کا علم حاصل کریں!

اپنے کمزور سماعت رکھنے والے بچے سے باتیں کریں

سماعت کمزور ہونے کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہیے کہ آپس کی کمیونیکیشن کمزور ہو! ہم یہاں کمزور سماعت رکھنے والے بچوں سے باتیں کرنے اور ان کی باتیں سمجھنے کے کچھ اچھے طریقے دکھا رہے ہیں۔

آکسیل کو دو زبانیں آتی ہیں

آکسیل پیدائشی بہرا ہے لیکن اس نے دو زبانیں سیکھ لی ہیں؛ بولنے کی نارویجن ، اور نارویجن اشاروں کی زبان۔ آکسیل خود چن سکتا ہے – کیونکہ اسے دونوں مواقع حاصل ہیں۔

آلات سماعت اور CI کے ساتھ تجربات

کیا آپ سوچتے ہیں کہ آلۂ سماعت یا کوکلیا امپلانٹ استعمال کرنا کیسا ہوتا ہے۔ Aleksander اور Anette کا بچپن کمزور سماعت کے ساتھ گزرا اور یہاں وہ اپنے تجربات بتا رہے ہیں۔

کمزور سماعت رکھنے والے بچے اور زبان کی نشوونما

دوسروں کی بات سمجھنا اور اپنی بات سمجھانا پہلے دن سے ہی اہم ہوتا ہے۔ سپیشلسٹ سائیکالوجسٹ Mari Anne Eliassen یہاں کمزور سماعت رکھنے والے بچوں میں زبان کی نشوونما کے بارے میں بتا رہی ہیں – کمیونیکیشن کے صرف ایک طریقے کو ہی کافی نہ سمجھیں!

میں خود کو یہ بتاتا

پیچھے نظر ڈالیں جب ہمیں بالکل پتہ نہیں تھا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، اور سوچیں کہ تب ہم خود کو کیا بتاتے؟”
اس سلسلے کی ساتویں اور آخری فلم میں ہم Ketil اور Line سے مل رہے ہیں جنہیں اپنے بچے کی پیدائش پر اچانک پتہ چلا کہ بچہ سن نہیں سکتا۔

Prosjektleder: Ketil Vestrum Einarsen

Produsert for Norges Døveforbund av Supervisuell med støtte fra ExtraStiftelsen 2017.
Arabisk, somalisk og urdu språkversjoner med støtte fra Stiftelsen Dam 2020-2021.

Se også prosjektets Facebook-side https://www.facebook.com/barnetmitthoererikke/

(C) 2017-2021 Supervisuell